کرینیل نروز اور کافی
حالیہ COVID-19 کا لاک ڈاؤن اور بوریت لیکن ہم جتنے بھی بور ہو جائیں ہم نے کتابیں نہ اٹھانے کی قَسم کھا رکھی تھی - مگر یہ قَسم اس وقت توڑنا پڑی جب شعبہ فعلیات کی جانب سے آن لائن تفویضات کا نوٹِس ملا- پہلی تفویض اور اتنے مشکل سُوالات کتاب اٹھاتے ہی بنی - ان سوالات کے جوابات تلاش کرتے نہ جانے کیسے ہمیں کافی اعصاب، معاف کیجیے گا! "قحفی اعصاب" کے نام یاد کرنے کی سُوجھی، ہم نہیں جانتے، اور ہر بار کی طرح اِس بار بھی گامی، جو کہ ہمارا بہترین دوست ہے، سے رابطہ کیا گیا- اُس کے بعد جو دلچسپ حالات و واقعات پیش آئے، اُن کی داستان تحریری صورت میں پیشِ خدمت ہے - ارے! ارے! یہ تو ہم بتانا ہی بھول گئے کہ قحفی اعصاب، جنہیں انگریزی لغت میں cranial nerves کہتے ہیں، دراصل وہ اعصاب ہیں جو دماغ سے شروع ہو کر کھوپڑی کے سوراخوں سے گزر کر آتی ہیں اور ان کی کل تعداد 24 ہے - ہوا کچھ یوں کہ لاک ڈاؤن کے سبب گامی کے ہاں جانا تو ممکن نہ تھا لہٰذا فدوی نے سماجی رابطے کی ایپلیکیشن واٹس ایپ کا استعمال کیا اور یوں سراپا سوال ہوئے : "میاں گامی! ذرا یہ تو ...