کرینیل نروز اور کافی
حالیہ COVID-19 کا لاک ڈاؤن اور بوریت لیکن ہم جتنے بھی بور ہو جائیں ہم نے کتابیں نہ اٹھانے کی قَسم کھا رکھی تھی - مگر یہ قَسم اس وقت توڑنا پڑی جب شعبہ فعلیات کی جانب سے آن لائن تفویضات کا نوٹِس ملا- پہلی تفویض اور اتنے مشکل سُوالات کتاب اٹھاتے ہی بنی - ان سوالات کے جوابات تلاش کرتے نہ جانے کیسے ہمیں کافی اعصاب، معاف کیجیے گا! "قحفی اعصاب" کے نام یاد کرنے کی سُوجھی، ہم نہیں جانتے، اور ہر بار کی طرح اِس بار بھی گامی، جو کہ ہمارا بہترین دوست ہے، سے رابطہ کیا گیا- اُس کے بعد جو دلچسپ حالات و واقعات پیش آئے، اُن کی داستان تحریری صورت میں پیشِ خدمت ہے - ارے! ارے! یہ تو ہم بتانا ہی بھول گئے کہ قحفی اعصاب، جنہیں انگریزی لغت میں cranial nerves کہتے ہیں، دراصل وہ اعصاب ہیں جو دماغ سے شروع ہو کر کھوپڑی کے سوراخوں سے گزر کر آتی ہیں اور ان کی کل تعداد 24 ہے -
ہوا کچھ یوں کہ لاک ڈاؤن کے سبب گامی کے ہاں جانا تو ممکن نہ تھا لہٰذا فدوی نے سماجی رابطے کی ایپلیکیشن واٹس ایپ کا استعمال کیا اور یوں سراپا سوال ہوئے : "میاں گامی! ذرا یہ تو بتاؤ کہ قحفی اعصاب کو کیونکر یاد کیا جا سکتا ہے؟" جس پر گامی گویا ہوا : "جناب! میرے پاس ایک اسکیم ہے -" "کیا اسکیم؟ پندرہ دن میں رقم ڈبل یعنی بارہ کی بجائے چوبیس جوڑے؟" بات جوڑوں سے ہوتی ہوئی آسمانوں پر بننے والے جوڑوں پر آگئی جو کہ دورِ حاضر میں یونیورسٹی میں بنتے ہیں -
خیر آمدم برسرِ مقصد، اسکیم کے متعلق استفسار کرنے پر گامی یوں گویا ہوا :" تو سنو! یہ کہانی ہے ایک ایسے شخص کی، جو ایک دن کافی پینے گیا اور تاریخ کا حصہ بن گیا - دراصل اِس ضمن میں جو جو واقعات وہاں پیش آئے ان پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بارہ کے بارہ cranial nerve pairs یکے بعد دیگرے استعمال ہوئے ہیں - واقعات کی تفصیل کچھ یوں ہے :
1) جو نہی وہ دکان میں داخل ہوا، کافی کی دلآویز خوشبو نے اس کا استقبال کیا اور یہ خوشبو اس نے اپنی olfactory nerve کا استعمال کرتے ہوئے سونگھی جو کہ پہلی cranial nerve ہے -
2) دیواروں پر آویزاں رنگا رنگ تصاویر، جن میں کافی کے مَگ، پیسٹریز اور آئسکریم کَپس کو بہت خوبصورت انداز میں پینٹ کیا گیا تھا، اس کو پہلی نظر میں دکھائی دیں اور یہ منظر اس کی optic nerve کے مرہون منت تھا جو کہ دوسری cranial nerve ہے -
3) وہ کاؤنٹر کی طرف بڑھا اور وہاں موجود کیک اور دوسری اشیاء کا آنکھیں سکیڑتے غور سے جائزہ لیا - گویا سوچ رہا ہو، مجھے کام بتاؤ! میں کس کو کھاؤں؟ اس سلسلے میں اپنی occulomotor nerve یعنی تیسری cranial nerve کا استعمال کیا جو کہ آنکھوں کی پتلیوں کو سکیڑنے اور پھیلانے کا کام کرتی ہے -
4) بالآخر اپنا آرڈر نوٹ کروا کر بل ادا کرنے واسطے اپنے والٹ سے پیسے نکالے، اوپر دیکھا، سیلزمین کو رقم ادا کی اور آئی بالز گھمانے میں کردار trochlear nerve نے ادا کیا جو کہ چوتھی cranial nerve ہے -
5) اپنی کافی کے انتظار میں ایک خالی ٹیبل پر جا بیٹھا - اس دوران بےچینی کے عالم میں کبھی چہرے پر ہاتھ پھیرتا، کبھی داڑھی سے کھیلنے لگتا - (یاد رہے یہ واقعہ کورونا کی وبا پھوٹنے سے قبل پیش آیا-) چہرے کی جلد سے احساسات trigeminal nerve کے ذریعے دماغ تک پہنچتے ہیں جو کہ پانچویں cranial nerve ہے -
6) آنکھیں گھما کر وہاں موجود لوگوں کا جائزہ لیا اور اتنا رش دیکھ کر سوچنے لگا، دنیا کی آبادی بہت بڑھ گئی ہے - اس کا سدِّباب وقت کی اہم ضرورت ہے ورنہ بات ہاتھ سے نکل جائے گی اور لازم ہے کہ " بچے دو ہی اچھے" کے اصول پر عمل کیا جائے کیونکہ ہر تیسرا بچہ آئرن کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے - دونوں آئی بالز کی متوازی حرکات abducens nerve کی وجہ سے ممکن ہیں جو کہ چھٹی cranial nerve ہے -
7) اپنے نام کی پُکار سن کر مسکرایا کیونکہ اس کو اپنا آرڈر پک کرنے کے لیے بلایا جا رہا تھا - چہرے کے تاثرات کو کنٹرول کرنے والی cranial nerve کا نام fascial nerve ہے -
8) گرما گرم کافی کا کپ کاؤنٹر سے لے کر واپس مڑا اور بیرے کی آواز سنی "جناب! آپ اس میز کی طرف تشریف لے آئیے!" گویا اس ﷲ کے بندے نے اپنی آٹھویں cranial nerve کا استعمال کیا جس کا نام vestibulocochlear یا auditory nerve ہے -
9) بیٹھنے کے بعد گرم خوشبودار کافی کی پہلی چسکی لی اور glossopharangeal nerve کے ذریعے اس کے ذائقے کو محسوس کیا جو کہ دراصل نویں cranial nerve ہے -
10) کافی کے گھونٹ بھرتے ہی سکون کی جو لہر اس کے پورے جسم میں دوڑ گئی وہ سب parasympathetic system کا کمال ہے اور اس کو vagus nerve فعال کرتی ہے -
11) اس اثناء میں اس کے منہ سے نکلنے والی عجیب و غریب آوازوں "آ-ہا-ہا" ، "آئے-ہائے-ہائے" سے اردگرد کے لوگ متوجہ ہو گئے - لیکن اس نے کندھے اچکا کر لاتعلقی کا اظہار کیا کیونکہ اس ﷲ کے بندے کا ماننا تھا کہ
کچھ تو لوگ کہیں گے، لوگوں کا کام ہے کہنا
چھوڑو بیکار کی باتوں میں، کہیں بیت نا جائے رہنا
کندھے اچکا نے میں trapezius muscle مدد کرتا ہے جس کو spinal accessory nerve سپلائی کرتی ہے -
12) سب کے واپس مشغول ہوتے ہی اس نے زبان چِڑا کر اپنی کھولن نکالی اور اس سلسلے میں بارہویں cranial nerve استعمال ہوئی جس کا نام hypoglossal nerve ہے -
اس طرح یہ کہانی ختم ہوئی-" گامی نے ٹھنڈی آہ بھری گویا ہم پر بہت بڑا احسان کیا ہو - بلاشبہ یہ احسان ہی تھا کہ اتنی مشکل بات اتنی سہولت سے یاد کرا دی - اسی پر بس نہیں بلکہ فدوی ہی کی ذات پر mnemonic بنا کر اسے یاد کرنے کے لیے مزید آسان کر دیا جو کہ کچھ یوں ہے :
On Obedience Of Talented Team, Abdullah Felt Very Grateful, Vibrant And Happy
دوسری جانب یہ یاد رکھنے کے لیے کہ کون سا عصبہ حسی ہے یا حرکی اس mnemonic سے استفادہ کیا جا سکتا ہے :
Some Say Marry Money But My Brother Says Big Brains Matter More
اس لحاظ سے جن کے شروع میں "S" ہے وہ sensory یعنی حسی اعصاب ہیں، جن کے شروع میں "M" ہے وہ motor یعنی حرکی اعصاب ہیں اور جن کے شروع میں "B" ہے ان میں حسی اور حرکی دونوں فائبر ہیں یعنی وہ mixed nerves ہیں - اس طرح گامی نے ہمارے لیے cranial nerves کو ایک کہانی کی شکل دے کر ہمیں تحریر لکھنے پر مجبور کردیا - ہم اس کے شکر گزار ہیں کہ اس نے اپنی پانچ چھے گھنٹوں کی محنت کو ہمیں محض چند منٹوں میں سمجھا دیا -
جیتے رہو گامی..
والسلام -
🔥💯
ReplyDeleteبہترین 🔥🔥
ReplyDelete