Posts

Showing posts from January, 2019

لُڈو اِسٹار اور گامی - فکاہیہ

Image
جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ  عرض ہے کہ اگر مندرجہ بالا شعر کو سلیس اردو میں لکھ کر مفہوم اخذ کریں تو  '' کھیلنے اور کودنے '' کا پیغام ملتا ہے. یوں بھی ماہرینِ طب کے مطابق صحت مند زندگی کے لیے یہ دونوں افعال لازم و ملزوم ہیں. ہمارا مگر کودنے سے پرہیز ہے. وجہ اس کی یہ ہے کہ ہم فطری طور پر کمزور و ناتواں ہونا قرار پائے ہیں. مثال اس کی یوں لیجئے کے نشتر میں داخلے سے قبل جب ہم فوج میں، بطور میڈیکل کیڈٹ، داخلے کے امیدوار تھے، تو ہمیں فزیکل امتحان میں یہ کہہ کر نکالا گیا ہے کہ  '' میاں! جاؤ تم سے نہ ہو پائے گا !! '' ہم بھی حضرت محسن نقوی کے اصول پر وہاں سے نکل آئے کہ خود بخود چھوڑ گئے ہیں تو چلو ٹھیک ہوا  اتنے احباب کہاں ہم سے سنبھالے جاتے  خیر آمدم برسر مقصد؛ کھیلنے سے ہم مگر پرہیز نہیں کرتے. سوائے اس کے کہ کھیل ایسا ہو جس میں مشقتِ جسمانی شامل ہو . مثلاً ہاکی، فٹبال اور کرکٹ سے ہماری جان جاتی ہے. کرکٹ تو یوں بھی فضول کھیل ہے کہ اس میں دو افراد تو کھیلتے ہیں اور بقایا  بنا کر کرکٹروں کا سا بھیس غالب تماشاۓ...

چائے کا بیان - فکاہیہ - عبداللہ شیخ

Image
عمر بهر صحرا نوردی کی ، مگر شادی نہ کی   قیس دیوانہ بهی تها کتنا سمجهدار آدمی ...  آپ سوچ رہے ہوں گے کہ  شاید ہم نے سردیوں میں سوئی گیس کنکشن پر فریج کا ترک شدہ کمپرسر لگایا ہوگا. جس کے نتیجے میں سی-این-جی جیسی پیچیدہ انڈسٹری کو گهریلو صنعت کے زمرے میں لانے پر ہمیں بجائے اس کے کہ داد ملتی ،جرمانہ ہوگیا ہوگا. اور اس تمام صورت حال سے ہم بوکهلا گئے ہونگے. گویا ای مفروضے کی بنیاد پر ہمیں چائے اور قیس میں کوئی فرق نظر نہ آیا ہوگا. لہذا دونوں کو ایک ہی لاٹهی سے ہانکتے ہوئے '' چائے کے بیان '' کی ابتدا میں  ضمیر جعفری  کا غیر متعلقہ شعر لکھ دیا ہوگا. لیکن ٹہرئیے ! واضح رہے کہ :- ہم اگر چائے کے'' خدوخال'' بتانے لگ جائیں  صرف'' پتی'' پہ کئی ایک زمانے لگ جائیں  لہذا اس کے خدوخال پر جانے سے پہلے اس کے تعلقات ثابت کرنا لازم ہے. ہمارے دوست سلیمانی( جن کے علامہ ہونے پر ہمیں شک ہے ) دعویدار ہیں کہ قیس کو مجنوں بنانے میں کلیدی کردار دراصل چائے کا ہی ہے. ہوا کچھ یوں کہ قیس کو لیلیٰ سے محبت ہوگئی . معاملات کو شرعی حدود میں لانے کے...