سکیوینجر کا شکار - فکاہیہ



جھپٹنا  پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا
یہ ساری مستی شراب کی سی ہے


انگریزی کی مستند لغت آکسفرڈ سے  سکیوینجر کے معنی  '' مردارخور'' کے ثابت ہیں. دوسرے معنی اس کے ایسے شخص کے ہیں جو '' مخفی چیزیں تلاش کرے'' . جب کہ لفظ شکار کا معنی اگر فیروز اللغات اردو میں دیکھا جائے تو نمبر ٤ پر '' لوٹ یا مفت کا مال '' لکھا پایا جاتا ہے. انگریزی میں شکار کو '' ہنٹ '' کہتے ہیں. اگر دونوں لفظوں کو ملایا جائے تو '' سکیوینجر ہنٹ'' کا مرکب بنتا ہے. انگریزی کا دوغلاپن دیکھیے کہ اس ملاپ سے معنی بالکل ہی بدل جاتے ہیں گویا

اک نقطے نے محرم سے مجرم بنا دیا
ہم پیار کرتے رہے وہ پیاز سمجھتے رہے


الغرض اصطلاح میں سکیوینجر ہنٹ سے مراد ایک ایسا کھیل ہے جس میں آرگنائزرز کچھ اشیاء چھپا دیتے ہیں اور کھلاڑیوں کو انہیں ڈھونڈنا ہوتا ہے. کھلاڑی فرداً فردا ًً بھی کھیل سکتے ہیں یا ٹیم بھی بنا سکتے ہیں موخر الذکر صورتحال  بہتر ہے کیونکہ

سفر تنہا نہ کاٹے تو ٹیم بنا لو 
بی بی ہے جمالو، بی بی ہے جمالو


خیر اشیاء تلاشنے کے لئے ٹیم کے لیڈر کو کچھ سراغ دیے جاتے ہیں جنہیں کُلوز کہتے ہیں  تاکہ وہ اس تک پہنچ سکے. گامی کا کہنا ہے کہ وہ یہ کھیل بلاناغہ کھیلتا ہے. فرق  ہمارے اور اس کے کھیلنے میں صرف اتنا ہے کہ جب ہم نے یہ کھیل کھیلا تو ہماری باقاعدہ ایک ٹیم تھی اور اسے سینئر بھائیوں، بہنوں نے کالج میں  آرگنائز کیا تھا. گامی مگر یہ کھیل اکیلا کھیلتا ہے اور آرگنائز بھی خود کرتا ہے.

مثلاً 6 صبح اٹھتا ہے تو سب سے پہلے چپل ڈھونڈنا  ہوتی ہے. غوروفکر کے بعد کُلو تلاش کیا جاتا ہے کہ رات کو کہاں اتاری تھی. پھر  رفع حاجت و دیگر خرافات کا اہتمام کیا جاتا ہے ( یہ فرائض گامی ریکارڈ ٹائم یعنی مرف سترہ منٹ اور پینتالیس سیکنڈ میں سرانجام دیتا ہے .  ان سے سبکدوشی کے بعد اب کنگھا تلاش کرنے کی مہم شروع ہوتی ہے. (ازاربند ڈالنے کے لیے نالا پانی کی بجائے بال پین کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں   لہذا بچت ہوجاتی ہے)  کنگھا مل جائے تو  موصوف یہ گنگاتے ہوئے بال بناتے ہیں بلکہ ویکس اور جیل سے بال فکس کرتے ہیں کہ 


میں بال بناؤں تو کس کے لئے 
چہرے کو سجاؤں تو کس کے لئے


بات یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ ابھی عینک کی تلاش باقی ہے. شومئی قسمت اس کا تو کوئی کُلو بھی نہیں ملتا لہذا چشمہ  بھی نہیں ملتا. پھر الٹرنیٹ عینک لگا لی جاتی ہے. اس کھیل میں اس بات کا اضافہ کرلیں کہ  ابھی تو اسے اپنی ہونڈا پرائیڈر، ایک سو سی سی  اسیمبلڈ ان جاپان، کی چابیاں تلاش کرنی ہیں. ہم نے اسے بارہا سمجھایا ہے کہ '' حمید اکبر ! نا مراد ! تم چیزیں اس جگہ پر کیوں نہیں رکھتے جہاں انہیں رکھنے کا حق ہے. '' جواب ملتا ہے :
'' شیخ! ذرا اپنی شکل  تو دیکھ، کیا تجھے اس جگہ رکھا گیا ہے جہاں تیرے ہونے کا حق ہے؟ یعنی مرکز بحالیِ متاثرین ِ ایم. بی. بی. ایس. '' 
اس میٹھی بے عزتی کے بعد کہا جاتا ہے : 

'' جنابِ من! ہم خوشی کے موقعوں کے متلاشی ہیں. تمہیں کیا معلوم کہ جب گم شدہ  چابی ملتی ہے تو اس کی خوشی وصلِ یار سے زیادہ ہوتی ہے.''

  اپنی بات کو مدلل بنانے کے لئے پھر گامی اپنی سریلی آواز میں  یہ مصرع گنگنا  دیتا ہے  :

'' راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا''

مگر  دغابازی دیکھئے کہ اس کھیل میں انتہائی ماہر ہونے کے باوجود گامی نے ہماری ٹیم جسے بلاشبہ ہم خود لیڈ کر رہے تھے جوائن کرنے سے انکار کردیا. ( جملہ معترضہ  اپنی ٹیم کو خود لیڈ کرنے کی وجہ یہ شعر بنا  

نگاہِ بلند، ہائی گلوکوز ' جانِ سکروز 
(یہی ہے رختِ سفر میر سکیونجر ہنٹ کے لئے


دیگر دوست بھی گامی کے ساتھ ہو لیےاور اس  بہروپیے نے اپنے بیچ کے ساتھ مل کر ٹیم بنا لی. خواندی نے مگر ہماری دائمی دوستی کا حق ادا کیا اور اس نے اصولِ پلی بارگین کے تحت ہماری ٹیم میں شمولیت حاصل کی.  اپنی  ٹیم مکمل کرنے کے لئے ہم نے دو مزید بھائی اور سات آٹھ مزید بہنوں کو اپنے ساتھ ملا لیا.اس طرح ہماری ٹیم میں کل بارہ افراد ہوگئے. اس کا نام ہم نے دی  ڈیٹیکٹوِز رکھا جسے اردو میں'' کھوجیوں کا گروہ'' لکھا جاسکتا ہے. مقررہ وقت پر ہم اپنی ٹیم سمیت نشتر  ایڈیٹوریم  کے سامنے جمع ہوئے. ہمارا جذبہ قابل دید تھا. ہم جیت کے لیے پرعزم تھے. اس کی وجہ شاید یہ  تھی کہ ہمیں معلوم پڑچکا تھا کہ دو تین بہنیں محض اس وجہ سے ہماری ٹیم میں آئی ہیں کہ '' عبداللہ بھائی جتوائیں گے! '' اس کے بعد کھیل کے اصول بتائے جانے لگے. بطور لیڈر ہمارے فرائض یہ تھے کہ ہم خشوع و خضوع  سے یہ اصول سنتے. برخلاف اس کے ہم ان کے دوران کسی  دوسری دنیا میں کھو گئے اور جب اصول بتائے جا چکے تو آس پاس کے لوگوں سے پوچھنے لگے. بالآخر خاوندی نے بتایا کہ ابھی سولہ ٹیمیں ہیں جبکہ  صرف گیارہ کھیل سکتی ہیں. لہذا ایلیمنیشن راؤنڈ ہوگا .

جس کے اصول یہ ہیں :-

 ١. روزی گارڈن اور آڈیٹوریم کے باغ میں سے کوئی دو کھانے کی اشیاء ڈھونڈ کر لانا ہوگی. 

٢.جو گیارہ ٹیمیں پہلے اشیاء لے آئیں گی وہ اپنی حیثیت برقرار رکھیں گی. 

٣. باہم متصل اکائیوں کو یکجا کر کے ایک نئی ریاست وجود میں لائی جائے گی.

اصول جانتے ہی ہم نے آرڈر جاری کیے. بہنیں اِس جانب بھائی اُس جانب. رابطہ قائم رکھنے کے لیے سماجی رابطے کی ایپ میسنجر پر گروپ بنالیا گیا. ابتدائی طور پر ہمیں '' انار کا ایک کھلا ہوا ٹکڑا ملا '' دوسری جانب '' ایک عدد کیچپ کا پیکٹ اور دو عدد روٹیاں  فراہم ہوئیں. گویا '' روٹی کپڑا اور مکان'' میں سے 33 فیصد نتائج حاصل ہوئے لہذا ہم پاس ہو سکتے تھے. اب یہ اشیاء لیے آرگنائزر کے پاس پہنچے.  اس نے ہماری امیدوں پر روح افزا پھیر دیا 

فرمایا:-

ان روٹیوں سے دوستی اچھی نہیں فراز
الیمینیشن راؤنڈ ہے کچھ تو خیال کر


-: اور پھر یہ کہہ کر ہمیں حوصلہ دیا گیا

منزل سے آگے بڑھ کے منزل تلاش کر 
مل جائے تجھ کو روٹی تو ٹافی تلاش کر


اللہ اللہ کر کے ہم اس قابل ہوئے کہ المنیشن راؤنڈ سے سرخرو نکل سکیں . جب ہم مطلوبہ ضروریات پوری کر چکے تو ہمیں اگلے راؤنڈ میں پہنچا دیا گیا. اب باقاعدہ کھیل کا آغاز ہوا. ہمیں ایک لفافہ دیا گیا جس پر ایک خاص پیٹرن تھا. رنگ اس کا  بیک وقت لال، پیلا، نیلا، سبز اور نارنجی تھا. ہر ٹیم کو خاص رنگ اور پیٹرن کا لفافہ الاٹ کیا گیا. انہوں نے اس لفافے میں موجود کُلو سے ایک شخص کے  پاس پہنچنا تھا. اس سے ایک اور کلو ملنا تھا.  کلو نمبر 2 سے انہیں کلو نمبر 3 کا لفافہ تلاش کرنا تھا اور کلو نمبر 3 کے لفافے میں کلو نمبر 4 کے لفافے کا سراغ تھا. کُلو نمبر 4 کا لفافہ جب کھولا جاتا تو اس میں سے ایسی پرچی نکلتی جس کے کلو سے ہمیں ایک آخری  شخص تک پہنچنا تھا. یاد رہے  جو ٹیم یہ فرائض پہلے سرانجام دے گی وہی فاتح ہوگی..
 - : ہمارا پہلا کلو ملاحظہ فرمائیں 

I dont look like the name I have  come 
meet me I am the neighbour of the court
آسان اردو میں ترجمہ کرایا تو معلوم ہوا کہ ٹینس کورٹ کے ساتھ کوئی شخص موجود ہے جس سے جا کر  اگلا کُلو وصول کرنا ہے. اس شخص کو مگر راضی بھی کرنا ہے کہ جناب ہمیں کلو دے دیجئے. مگر یہ کیا؟ یہ بھائی تو ماننے کو ہی نہیں دے رہے.  اس پر طرفہ یہ کہ ہم  اپنی کلاس کے نمائدہِ خصوصی ہونا قرار پائے تھے. لہذا بھائی نے مطالبہ کیا کہ'' اس نمائندے کو  ہمارے پاس چھوڑ جاؤ کہ ذرا تفصیلی ملاقات ہو ( اصطلاح میں اس ملاقات کو  '' فولنگ'' کہتے ہیں) اور اس کی جگہ کوئی اور لیڈر رکھ لو. پھر تمہیں ُکلو دے دیتا ہوں. '' ہماری ٹیم کی محبت دیکھیے کہ ہمیں چھوڑنے پر راضی نہ ہوئی. فیصلہ کیا گیا کہ ہم سب مل کے ان کے لئے اجتماعی دعا کرتے ہیں کہ وہ امتحان میں بہترین کامیابی حاصل کریں جس پر ان کا دل نرم ہوا اور ُکلو مل گیا. مگر اس تالیفِ قلب میں تقریباً 18 منٹ لگ گئے.. بہرحال ہونی کو کون ٹال سکتا ہے :-

وقت اچھا بھی آئے گا ناصر 
ابھی تو ساڑھے بارہ ہوئے ہیں 

ملنے والا کلو نمر 2 یہ تھا :- 
  Barqi Tarpa Tarpa ke apnay chaap chor gye

تحقیق سے معلوم ہوا کہ برکی پروفیسر صاحب ہیں اور ان کے نام کا ایک پودا گوگی باغ میں لگا ہوا ہے.  ایک بہن وہاں تک پہنچیں اور اس کے پاس مٹی میں موجود ایک لفافہ ڈھونڈ  نکالا. لفافہ ہمیں تھما دیا گیا (  قدرِ ایاز دیکھیے کہ لفافہ کھولنے کے بجائے ہمیں مرحمت فرمایا گیا) 
اب اس میں  موجود کلو نمبر 3 پر لکھا تھا کہ 

    I am hidden in the WORLD of clues. Come find me.
  
لفظ ورلڈ کو بڑے صیغوں میں لکھا گیا تھا گویا اس میں کوئی اشارہ ہو. اشارے ہمیں ویسے نہیں پسند. ہمارا واسطہ تین قسم کے اشاروں سے ہے ایک بائیک کے اشارے جو ہماری '' جنون'' کے خراب ہیں ، دوسرے وہ جنہیں اکثر ہم توڑتے ہیں اور تیسری قسم کا ذکر ہم نہیں کرسکتے کہ بات ذرا نا مناسب ہوجائے گی..خیر ہمیں تو لگ رہا تھا کہ یہاں کوئی گلوب ہوگا جہاں آخری لفافہ ہوگا لیکن ہم سے پہلے ہی ایک اور بہن نے  اسے ڈھونڈ نکالا. یہاں ورلڈ سے مراد مشہورِ کریانہ نشتر ہٹ تھی. یہ لفافہ بھی ہم تک  جوں کا توں پہنچا دیا گیا  ہم مگر  یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہم تو صرف نام کے لیڈر تھے اصل کام تو ہماری ٹیم نے کیا ہے. گویا 

افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر 
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر

آخری کلو یعنی نمبر 4 ملاحظہ ہو :-

Hello  Mellow ' I am Yellow, but not a dirty 
fellow. Come meet me. 

یعنی اب ایسی شخصیت تک پہنچنا مقصود تھا جس نے پیلے رنگ کا لباس پہنا ہو جو  صاف ستھرا بھی ہو. تلاش کرنے پر ہم ایک آپی کے پاس پہنچے جو نسبتاً نارنجی پییلے رنگ کا لباس زیبِ تن کیے ہوئے تھیں. مگر اسے پیلا ہی تسلیم کیا گیا.  آپی کہنے کی تفصیل یہ ہے کہ  نشتر 
کی روایت ہے  :

اپنی کلاس کی تمام لڑکیاں  (ماسوائے ایک آدھ کے) بہنیں ہونا قرار پاتی ہے
جب کہ سینئر جو بھی ہیں آپ کی اپی ہونا قرار پائی ہیں.  

انھوں نے ہمارا آخری کلو وصول کیا. مبارکباد دی.  ہمارا پہنچنے کا وقت نوٹ کر لیا تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے. موقع پر ہی خاوندی نے ہمیں بتایا کہ ہم سے پہلے ہی کچھ ٹیمیں پہنچ چکی ہیں. ہم یہ سن کے ذرا مایوس ہوئے اور ہمارا چہرا ذرا لٹک سا گیا. ویسے تو عموماً لٹکا ہی پایا جاتا ہے لیکن اس موقع پر جھکاؤ ذرا زیادہ ہوگیا.  گامی ہمارے سامنے بہت اتاولا ہو رہا تھا کہ '' ارے جاؤ جاؤ! تم نے تو کچھ بھی نہ کیا!'' خاوندی کو طعنے دیے جا رہے تھے کہ '' ظالم! تو شیخ کے ساتھ گیا. اب دیکھ. رل گیا '' خاوندی کی محبت دیکھنے  لائق تھی. ہماری طرف مڑا اور گنگنایا :

تم جیتو یا ہارو سنو.. 
تم بالکل بے کار ہو.. 

ہم نے بالکل برا نہ مانا کہ بے عزتی تب ہوتی کہ اگر عزت تھوڑی بہت کچھ رہ گئی ہوتی. مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے. جب  نتائج کا اعلان  کیا گیا تو بلے بلے ہوگئی. ہماری ٹیم گامی کی ٹیم سے اوپر رہی. '' کھوجیوں کا گروہ '' (دی ڈیٹیکٹوز) تیسرے نمبر پر آنا قرار پایا. اجمال اس تفصیل کا یہ ہے کہ جن بھائی نے ہم سے '' تفصیلی ملاقات '' کی تھی انہوں نے یہ فالتو استعمال ہوا وقت مقابلے کے وقت میں سے منفی کرا دیا. گویا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے. حق کا علم بلند ہوا. باطل کے پرچم سر نگوں ہوئے. 
انعام میں ایک عدد کوکاکولا کی بوتل نوازی گئی. اب گامی گنگنا رہا تھا :- 

ظالما کوکاکولا پلا دے 
سونیا کوکا کولا پیلا دے

اس پر ہماری زندہ دلی دیکھیں کہ ہم نے اس ٹیم  کو بھی بوتل پینے کی دعوت دی جو آخری کلو تک پہنچ ہی نہ سکی تھی. خاوندی نے بوتل اڑا کر جشن منانے کی کوشش کی لیکن زیادہ تر اس پر ہی آگئی. بالآخر بوتل کچھ ہم نے پی، کچھ خاوندی نے، کچھ باقی بہنوں بھائیوں نے. دن کے اختتام پر چہرے پر مسکان لیے  اپنی'' یاماہا جنون ایک سو سی سی  چیسیز نمبر 223190 میڈ ان جاپان '' پر سوار ہوئے اور یہ سوچتے ہوئے گھر لوٹے کہ :-  


'' عبداللہ بھائی نے جتوا دیا ''

ہاں مگر ہم مانتے ہیں  کہ جتوانے میں ہمارا کردار اتنا ہی ہے جتنا عثمان بزدار کا بطور وزیراعلی پنجاب ہے اور ممنون حسین کا بطور صدر پاکستان تھا . گویا 

جو بن جائے تدبیر بنے، جو ٹل جائے تدبیر  رہے
اس بات کو اصغر کیا سمجھیں،یہ بات نہیں سمجھانے کی

  بس رہے نام اللہ کا...
   والسلام.. 



Comments

  1. 😍😍😍 Great brother. Political satire and the humour was awesome😍

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

لُڈو اِسٹار اور گامی - فکاہیہ

قصہ ہمارے نکاح کا

وہ ساتھ بیٹھ جائے تو رکشہ بھی مرسڈیز