شہڑِ محبوب اور فلسفہ



  یہ فلسفہ بیان کرنے کی نوبت یوں آئی کہ ہمارے احباب حیران ہیں کہ جناب شہرِ زندہ دِلاں کو فدوی مسلسل شہڑِ محبوب کیوں لکھ رہا ہے؟ ہمارے سگے برادرمِ عزیز نے تو اسے اس حد تک سنجیدہ لیا کہ ہیلتھ ایکسپو پر جاکر، بجائے اس کے کہ وہاں ادویات اور ان کے بنانے کے طریقہ جات پر ریسرچ کرتے، فوری وہاں کے بُکنگ روم میں گئے اور استفسار کرنے لگے : '' جناب! ہمیں اپنے چھوٹے برادر کی دعوتِ ولیمہ ایکسپو سنٹر میں سرانجام دینی ہے چونکہ اس کا محبوب اسی شہر میں رہتا ہے - لہذا اس کی quotation دیں ذرا! ''

   بات اگر یہاں تک ہوتی تو ٹھیک ہوتا مگر ہماری بھاوج جو بلاشبہ ہمارے برادرم عزیز کی زوجہ ہونا قرار پائی ہیں وہ بھی اس بات پر یقین کرچکی تھیں. تازہ تازہ بنی ایم تھری فور موٹر وے پر جب ہماری کار خراب ہوئی اور ملتان سے لاہور کا ساڑھے تین گھنٹے کی ریکارڈ مدت کا مختصر سفر ہمارے لیے نو گھنٹے طویل ہوگیا ، تو ہماری بھاوج جو اس سفر میں شومئی قسمت ہمارے ساتھ تھیں، کہنے لگیں : '' تمہارا محبوب کتنا بے تاب ہوگا، وہ بے چارہ (ہمارا محبوب بلاشبہ بے چارہ ہی ہوگا) کینال بینک روڈ پہ موجود اشفاق احمد انڈر پاس پر بنے ُپل پر کھڑا گنگنا رہا ہوگا :

'' سانوں نہر والے ُپل تے بلا کے ، سوہنڑا ماہی کتھے رہ گیا ہے ''
وہ تو شکریہ اس فرشتہ صفت انسان کا جس نے ہمیں اپنی سینٹرو میں بغیر صلے کی تمنّا اور ستائش کی پرواہ کے ہمیں لفٹ دی. ہم بھی بے شرموں کی طرح والدِ بزرگوار اور بھاوج کے ساتھ ہولیے اور کار ٹھیک کرانے کی ذمہ داری برادرِم عزیز پر چھوڑ دی کہ جس کا کام اسی کو ساجھے. 

  خیر بات شہڑِ محبوب سے چلی تھی، موٹر وے پر چلی گئی. اسی لیے کہا جاتا ہے کہ سڑک اور ٹھرک انسان کو کسی بھی حد تک لے جاسکتے ہیں (دوسری مثال پر ہم معذرت خواں ہیں۔ یہ سرا سر گامی کی اختراع ہے) اسی گامی نے فلسفۂ شہڑِ محبوب پیش کیا ہے. گامی کا دعویٰ ہے کہ لاہور کا اصل نام لَہوڑ ہے. اس کی دلیل وہ یوں پیش کرتا ہے :

'' میاں! لہوڑ کی کُل آبادی آج صبح تک 1 کروڑ گیارہ لاکھ تھی. (اس کے بعد کتنی بڑھی ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ ہمارے ہاں حکومت، مہنگائی اور عوام ، حکومت کے مقابلے میں آنے کے لیے آبادی بڑھاتے ہیں) 1 کروڑ گیار لاکھ میں سے پچاس لاکھ سے زائد خواتین ہیں ، یعنی 50 فیصد اور اس میں پینتیس لاکھ لڑکیاں ہیں جو کل کا 33 فیصد ہے. یہ اعداد و شمار  پیش کرکے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لَہوڑ کی 33 فیصد آبادی بالخصوص اور دیگر 67 فیصد آبادی بالعموم '' رے '' کو '' اڑے'' بولتے ہیں. ''

اپنی دلیل کو مضبوط کرنے کے لیے گامی یہ مثال دیتا ہے :
'' اگر انہیں استفسار کرنا ہو کہ '' اور سناؤ یار! آجکل تمھاری کیا روٹین ہے ؟ کوئی نئی تازہ بات؟ '' تو یہ بڑے دھڑلے سے یوں بولیں گی : '' ہوڑ سناؤ یاڑ !!! آجکل تواڈی کیا ڑوٹین اے؟ کوئی نَوِی ٹازی گَل؟ '' یعنی میاں! نہ صرف یہ کہ تلفظ کی دھجیاں اڑا دیں بلکہ اردو اور پنجابی کے حسین امتزاج سے ایک نئی زبان تخلیق کر دی ''. گامی کے اسی فلسفے کہ تحت ہم نے شہر کو شہڑ لکھا تاکہ اہل دل حضرات کو فوری'' شہڑ لہوڑ '' کا عندیہ ملے. 

بہر حال جہاں تک تعلق اسے شہڑ محبوب کہنے سے ہے تو جناب! یہ ہم نے خاوندی کے مشورے پر کیا. یہ دراصل بگ بینگ تھیوری اور ڈاروِنزم کی مانند مفروضوں پر کی گئی بات ہے. پہلے تو اس میں یہ فرص کرلیا گیا ہے کہ اس دنیا میں ہمارا کوئی محبوب ہے اور اس مفروضے کو مضبوط کرنے کے لیے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ محبوب شہر لاہور میں ہے. یعنی ایک جھوٹ کو مضبوط کرنے کےلیے ایک اور جھوٹ. سچ ہے کہ جھوٹ لنگڑا ہوتا ہے. اس موقع پر ہمیں عثمانی کا ایک بہت سنہرا قول یاد آگیا جو پیش کیے دیتے ہیں :-

'' انسان کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ جھوٹ بولتا ہو '' - اقوال عثمانی جلد 315

اس مفروضے کا مگر ایک فائدہ یہ ہوا کہ ہم لہوڑ میں جس بھی عزیز سے ملے تو ہم نے یہ دعویٰ کیا کہ '' حضرت یہ نسبت آپ ہی کی بدولت ہم نے اس شہر کو دی ہے. '' ایک عزیز نے تو اس سے متاثر ہوکر ہمیں ایک رات کا اسٹے اور کھانا مفت دیا. ساتھ میں travel allowance دینے کا بھی وعدہ کیا. اگر کبھی یوں ہوا کہ دو عزیز سامنے آگئے تو ہم نے اسے '' شہڑ محبوباں '' کا نام دیے دیا اور دونوں کا دل رکھا. 

الغرض یہ سب وضاحت تھی شہڑِ محبوب کی. اعلان یہ ہے کہ اس سلسلے میں ہم نے تین vlogs بھی ریکارڈ کردیے ہیں، جن میں M-3-4 کا سفر ، Health Expo کی روداد اور '' شہڑِ محبوب میں ایک جمعہ'' سرِ فہرست ہیں. آخری والے پر ہمیں یقین ہے کہ فدوی پر دکھاوے اور ریاکاری کے فتوے لگیں گے جس کے لیے ہم تیار ہیں. ابھی یہ گزارش ہے کہ ذیل میں دیے گئے یوٹیوب چینل کو subscribe کرکے ثوابِ دارین حاصل کریں. واضح رہے کہ subscribe کرنے پر آپ کو کوئی ثواب نہ ملے گا. ثواب آپ کو اس لمحے ملے گا، جب آپ وہ بٹن دبانے کے بعد درود شریف پڑھیں گے.
اللّٰہ اللّٰہ۔
والسلام ۔


ماڈل ٹاون، لاہور
جمعہ، 5 اپریل 2019۔


  • https://m.youtube.com/c/AbdullahSheikhMD

Comments

  1. Khoob dil rkha h sbka mehboob pukar kr.. ..
    Asal mehboob to nehar waley pul pr reh gya usko to deedar kra aatey 😭

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

لُڈو اِسٹار اور گامی - فکاہیہ

قصہ ہمارے نکاح کا

وہ ساتھ بیٹھ جائے تو رکشہ بھی مرسڈیز