بنیادی زندگی بچاؤ اسکیم



ہمارے ہاتھ ایک اسکیم لگی ہے، اصطلاح میں اسے  ذرا مختلف نام سے پکارا جاتا ہے.ہم مگر اسے'' بنیادی زندگی بچاؤ اسکیم '' لکھیں گے. لہٰذا ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ  آج بروز اتوار سے اسے اسی نام سے لکھا اور پکارا جائے. کسی اور نام کی اسکیم پر کی گئی لین دین کا ذمہ دار فدوی نہ ہوگا. 

اس اسکیم کا بنیادی مقصد اس  شخص کی حضرتِ عزرائیل سے بازیابی ہےجو قریب المرگ  ہو (گویا قلبی حرکت سے تقریباً محروم ہوچکا ہو- سانس نہ لے پا رہا ہو- موجودہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے زندگی سے مایوس ہوچکا ہو - بنیادی خاندانی منصوبہ بندی نہ کرنے کی وجہ سے اولاد کی کثرت رکھتا ہو مگر یہ نہ سمجھ پارہا ہو کہ ان کے لیے روٹی، کپڑے اور مکان کا بندوبست کیونکر کیا جائے اور اس فکر سے آزادی کے لیے ایک اور شادی کے متعلق سوچ رہا ہو کہ بچوں کو بیگم خود پالے ) واضح رہے کہ یہ اس اسکیم سے قدرے مختلف ہے جو حضرتِ مسیح کے ہاتھ قریباً اکیس صدیوں پہلے لگی تھی.

بنیادی فرق یہ ہے کہ وہ خداداد تھی اور اس میں ُمردوں کو زندہ کیا جاتا ہے. جبکہ اِسے ہر خاص و عام سیکھ سکتا ہے اور مجموعی طور پر ہمارے ہاں زندوں کو مردہ کرنے کا رواج ہے. اس سکیم کو مگر سیکھنا لازمی ہے کہ یہ اس وقت کام آتی ہے جب موت سر پر منڈلا ہورہی ہوتی ہے.

ہم نے جب گامی سے اس اسکیم کا ذکر کیا تو کہنے لگا '' میاں! خوفِ خدا کرو، اللہ نہ کرے مجھے اس کی ضرورت پڑے '' جواباً فدوی نے عرض کی :

'' میاں میری رائے ہے کہ ہر شخص کو اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہیے. زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے. اول الذکر تو مل گئی ہے اب موخر الذکر کی باری ہے. یوں بھی تم نہایت کمزور ثابت ہوئے ہو. '' اپنی گفتگو کو مدلل بنانے کے لیے ہم نے یہ شعر داغ دیا :-

'' موت سے کس کو رست گاری ہے
آج وہ کل'' تمہاری'' باری ہے ''

گامی سراپا احتجاج ہوا کہ'' تم نے شعر میں ہماری کی جگہ تمہاری کیوں کہا؟ ''

ہم جواباً گویا ہوئے '' میاں ہم ابھی مرنے کے شوقین نہیں کہ زندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا ہے مثلاً ایک سلیقہ شعار بیگم جسے آملیٹ بنانا آتا ہو - دو عدد نونہال ایک لڑکا، ایک لڑکی، اور بھی بہت کچھ ''

گامی کو ہمارے عزائم سن کر افسوس ہوا کہ ہم خاندانی منصوبہ بندی کے چنگل میں آگئے ہیں اور آبادی کے بے بہا اضافے پر یقین نہیں رکھتے.

خیر آمدم برسرِ مقصد، جس اسکیم کی ہم بات کر رہے ہیں اسے بی - ایل - ایس کے نام سے اکیسوین صدی کے آغاز میں دساور میں متعارف کرایا گیا. چند سال گزر جانے کے بعد ہمارے یہاں کے طبی ماہرین نے اس کی افادیت کو دیکھا تو فیصلہ کیا کہ ہمیں بھی اس میں ید طولیٰ حاصل کرنا چاہیئے. لہذا شمالی امریکہ میں مقیم نشترینز کے تعاون سے 4 جون 2008  کو جامعہ طبی نشتر کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی تیسری منزل پر ایک کانفرنس روم بنایا گیا اور اسے لائف سیونگ کورسز سے منسوب کردیا گیا. نام مگر اس کا بدل کر بی- آر - پی رکھ دیا گیا گویا کہانی وہی ہے صرف فلم کا نام اور اداکار بدل دیے ہیں تاکہ دساور والوں کو اعتراض نہ ہو کہ ہمارا کارنامہ بغیر کسی کاپی رائٹ کے استعمال کیے جارہے ہیں. شومئی قسمت یہ کہ فرسٹ ایئر کے طلباء کے لیے یہ کورس ایک مرتبہ کرنا لازم قرار پایا لہذا یہ سوچتے ہوئے کہ :

اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زنگی کا مقصد بی ایل ایس سیکھنا

ہم نے  گامی سمیت اس کارروائی میں بھرپور  حصہ لینے کا فیصلہ کیا. اس کارروائی کے بنیادی نکات مندرجہ ذیل ہیں :

1. ہاتھ دھونے کا طریقہ؛

لائف بوائے کے اشتہار میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ ہاتھ دھونے کا بنیادی طریقہ یہ ہے کہ دھوتے جاؤ دھوتے جاؤ دھو ! یہ طریقہ مگر غلط ہے  کیونکہ اِس میں پانی کا غیر ضروری ضیاع ہے(اسی ضیاع سے بچت کے لیے گامی ہفتوں نہیں نہاتا) اور عوامی سطح پر اس قسم کی گمراہی پھیلانے پر پیمرا کو چاہیے کہ اس اشتہار کا نوٹس لے اور فوری طور پر بند کرے. درست طریقہ مگر یہ ہے کہ دونوں ہاتھ کے ہر ایپیتھیلیل سیل کو سینیٹائزر سے رگڑا جائے تاکہ وطن کی مٹی آپکے ہاتھوں پر گواہی دینے سے قاصر رہے. 


2. سی پی آر :

بقول گامی :-

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
کرتےہیں جو سی پی آر دوسروں کا 

جون کی تپتی گرمی ہے. فرض کر لیجئے کہ آپ ریلوے سٹیشن پر موجود ہیں. ایسے میں ایک شخص گرتا ہے اور پے ہوش ہوجاتا ہے. آپ اس کی جانب دوڑتے ہیں. اب آپ کیا کریں گے؟ 
ایسے میں آپ کو اسے بنیادی زندگی بچاؤ اسکیم کے تحت بچانا ہے. سب سے پہلے اسے شخص کو کندھوں سے ہلائیں کہ '' میاں ہوش کے ناخن لو!! '' اگر وہ ہوش کے ناخن لے تو خوب است نہ لے تو ذرا دیکھیے کہ محترم سانس لے رہے ہیں؟ کیا نہیں! اللہ اللہ! دل دھڑک رہا ہے؟ نہ جی! اف خدایا!! گردن پر نبض محسوس کیجیے؟ نہیں ہے؟ 
اول تو ایک دو افراد کو اپنی مدد کو بلائیے اور ایک فرد کے ذمے یہ لگائیں کے 1122 پر فون ملا چھوڑو فوری اور برجستہ! 
اب سی پی آر کا آغاز کیجیے. یہ آسان ہے. اس کے لیے ڈاکٹر ہونا لازم نہیں. محض سلیقہ آنا چاہیئے جو ذیل میں  ویڈیو لنک کی صورت میں پیش کیا جارہا ہے :-



3. ایبڈومینل تھرسٹ :-

کھانا کھا رہے تھے! گلے میں پھنس گیا ہے. چوکنک ہوگئی ہے. کیا کریں؟ 
جناب ایبڈومینل تھرسٹ دیجیے طریقہ جس کا یہ رہا :-




قصہ المختصر، مندرجہ بالا جو اسکیم بیان کی گئی ہے یہ سیکھ لینا آپ کے اور آس پاس کے لوگوں کے فائدے میں ہے کیونکہ موقع ملنے پر اگر  آپ نے ایک انسان کی جان بھی بچا لی تو گویا پوری انسانیت کو بچایا 
رہے نام اللہ کا 
والسلام
...



Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

لُڈو اِسٹار اور گامی - فکاہیہ

قصہ ہمارے نکاح کا

وہ ساتھ بیٹھ جائے تو رکشہ بھی مرسڈیز