ایموجیز کا بیان - عالمی یومِ ایموجی



ایموجیز کا بیان - عالمی یومِ ایموجی از محمد عبداللہ شیخ 

آج دنیا بھر میں عالمی یومِ ایموجی منایا جارہا ہے. اس سلسلے میں ایموجیز کا بیان لازمی سمجھا. یاد رہے کہ میسنجر پر بندر والی ایموجی نہایت خوبصورت اور ڈیٹیلڈ ہے. اس کے برعکس واٹس ایپ پر رونے والی ایموجی نہایت بہترین ہے اور آگ والی ایمعجی کے تو کیا کہنے. بالکل اصل کی مانند معلوم ہوتی ہے. ان دو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے علاوہ ہم کوئی ویب سائٹ زیادہ استعمال نہیں کرتے ورنہ ہمیں یقین ہے کہ انسٹاگرام اور اس قسم کی دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بہترین قسم کی ایموجی بہرحال ہوا کرتی ہوں گی. یہاں تک کہ ہمارے علم میں ہے کہ اسنیپ چیٹ پر تو بندے کو ہی ایموجی بنا دینے کا بندوبست موجود ہے.

         مگر ذرا تصور کیجئے کہ کس طرح سے یہ ایموجیز ہمارے دماغوں کو مینیپولیٹ کرتی ہیں جبکہ دوسری طرف آن لائن تحریر میں حُسن پیدا کرتی ہیں. ذرا یاد ہو تو، ایک وقت تھا کہ جب فیس بک پر صرف لائک کا سائن ہوا کرتا تھا. آہستہ آہستہ یہ ایموجیز سامنے آئیں یعنی لائک، لو، لاف، سیڈ اور اینگری. حال ہی میں کئیر ایموجی کا بھی اضافہ ہوا اور لوگوں نے اس سے خوب لطف اٹھایا. ہمیں آج بھی یاد ہے کہ ہم نے اپنی پہلی ایموجی کیسے بنانا سیکھی یعنی مسکرانے والی ایموجی . ہوا کچھ یوں کہ ہمارے برادر بزرگوار جو ہم سے خاص بڑے نہیں ہیں شہرِ محبوب گئے ہوئے تھے. ہماری ان سے گفتگو ہوئی (فیس بک پر بذریہ لیپ ٹاپ) تو انہوں نے ہمیں مسکرانے والی ایموجی بھیجی جسے دیکھ کر ہم بہت حیران و پریشان اور سراپا سوال ہوئے کہ آخر یہ ایموجی کس طرح وجود میں آئی ہے؟ جواب ملا کہ ایک عدد وقف ":" لگاؤ. اس کے بعد ایک قوس"(" لگاؤ اور لو تمہاری مسکرانے والی ایموجی تیار! اس دن جو خوشی ہوئی اس کا اندازہ آپ اس طرح لگاسکتے ہیں جیسے کسی شیر خوار بچے کو کو مدتوں بعد ماں کا دودھ میسر آیا ہو . شیر خوار بچے سے یاد آیا کہ دنیا کی آبادی میں بے بہا اضافہ ہو رہا ہے. لہٰذا اس کو کنٹرول میں لانا بےحد ضروری ہے. شادی شدہ جوڑوں سے لہٰذا گزارش ہے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور بچوں کی پیدائش میں کم از کم تین سال کا وقفہ دیں اور "بچے دو ہی اچھے" کا اصول یاد رکھیں. بلکہ ایک سے بھی گزارہ ہو جائے تو کیا خوب ہے! 

خیر آمدم برسر مقصد. ہمیں ایموجیز کی اہمیت کا اندازہ
تب ہوا جب ہمارے گامی کی زندگی میں لیلی' آئی. اوہو آہا. گامی کی زندگی اور ان کی تحریر میں حُسن پیدا ہوگیا جس ایموجی کا استعمال اس کی زندگی میں سب سے زیادہ بڑھا وہ دل والی ایموجی تھی یعنی ہارٹ ریئکٹ اللہ اللہ. ایک دل جاتا تھا اور دو دل آتے تھے. اس کے جواب میں تین دل اِدھر سے اور پھر گویا چار دل اُدھر سے واپس آتے تھے اور یہ سلسلہ تب تک چلتا جب تک یہ میسنجر آئی ڈی مارک ذکر برگ کی جانب سے بلاک نہ کردی جاتی. مگر گامی کا عشق اتنا پکا عشق تھا کہ انہوں نے میسنجر کو بلاک کیا تو موصوف نے واٹس ایپ کو اس مقصد کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا 

  ابتدائی طور پر نمبر حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن جب عشق بلندیوں پر پہنچا تو نمبر بغیر کہے مل گیا. اب واٹس اپ پر دو طرح کے دل بھیجے جاسکتے ہیں ایک دل بڑا ہے جو بھیجنے کے بعد دھڑکتا بھی ہے لیکن گامی چونکہ چھوٹے دل کا آدمی ہے لہٰذا اسے یہ دل پسند نہیں. اس کے برعکس وہ چھوٹا دل بھیجتا ہے جس کا رنگ گہرا سرخ ہے اور ہماری ذاتی رائے ہے کہ چھوٹا زیادہ خوبصورت ہے. ایک دو بار ہم نے بھی وہ دل کسی صنف نازک کو بھیجا پھر یوں ہوا کہ کچھ دیر بعد نہ تو ہمیں ان کی ڈی پی نظر آئی اور ہمارے بھیجے گئے میسج بھی سین تو دور کی بات ریسیو تک نہ ہوئے. گامی سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ محترمہ نے ہمیں بلاک کر دیا ہے. کام دیکھیے. ہم ایسے خوبصورت نوجوان کو بلاک کردیا. کتنا ہی بڑا نقصان کیا اپنا. 

تو قارئین جہاں ایموجیز ہماری تحریر میں خوبصورتی پیدا کرتی ہیں وہیں ہمارے قدامت پسند دوست خاوندی کا خیال ہے کہ یہ ہمارے احساسات کی جھوٹی نمائندگی کر لیتی ہیں لیکن کبھی بھی حقیقت کی ریپلیسمنٹ نہیں ہوسکتی کیونکہ جب کوئی ہنسنے والی ڈی پی لگاتا ہے تو لازمی نہیں ہے کہ وہ ہنسی میں لوٹ رہا ہو. اسی طرح بغیر روئے رونے والی ایموجی بھیجی جاسکتی ہے. دل کو سینے سے نکالے بغیر ایک دوسرے کی طرف پھینکا جا سکتا ہے یہاں تک کہ بہت سے جانور بھی ایک دوسرے کو ایموجی کی شکل میں بھیجے جا سکتے ہیں. یہ سب دیکھا جائے تو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ آن لائن زندگی اصل زندگی کی مانند نہیں ہو سکتی. آن لائن سماجی زندگی، حقیقی سوشلزم کی متبادل ہرگز نہیں ہو سکتی لہذا ہمیں چاہیے کہ آن لائن دوستیاں بنانے کے بجائے حقیقی زندگی میں دوست بنائیں گویا ان دونوں جنگوں کو الگ رکھیں اور ایک دوسرے میں ضم نہ ہونے دیں ورنہ اس کا مزہ آئے گا اور نہ اس کی چاشنی باقی رہے گی. دونوں زندگیاں ہی حرام ہو جائیں گی. 

 رہے نام اللہ کا. 

والسلام

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

لُڈو اِسٹار اور گامی - فکاہیہ

قصہ ہمارے نکاح کا

وہ ساتھ بیٹھ جائے تو رکشہ بھی مرسڈیز